حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین طاہر عباس اعوان نے مرکز احیائے آثار برصغیر قم میں منعقدہ عشرۂ مجالس عزا سے خطاب کرتے ہوئے نفاق کی مختلف اقسام کو بیان کیا اور کہا: اوائلِ اسلام میں اور اس کے بعد بھی اسلام کو جتنا نقصان منافقت اور مسلمانوں کی صفوں میں چھپے منافق افراد نے پہنچایا ہے اتنا کسی اور چیز نے نہیں پہنچایا۔
حجت الاسلام والمسلمین طاہر عباس اعوان نے کہا: جو افراد اپنے اقتدار یا دنیاوی منافع کی خاطر ظاہرا اسلام لائے تھے، انہی منافقین نے حتی کئی بار کوشش کی کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قتل کر دیا جائے۔ کبھی رات کے اندھیرے میں چھپ کر تو کبھی دوسرے مذموم منصوبے بنا کر اس تاڑ میں رہتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو راستے سے ہٹا دیں۔
انہوں نے حضار کو متوجہ کرتے ہوئے مزید کہا: منافق ہمیشہ اس کوشش میں رہتا ہے کہ مسلمان معاشرہ سے امید کو ختم کر دے لہذا تاریخ میں بھی اس کی کئی مثالیں ملتی ہیں کہ جب پیغمبر گرامی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کفار سے جنگ کے لئے تیار ہوتے یا میدان جنگ لگا ہوتا تو وہ دشمن کی تعداد یا ان کی طاقت کو لوگوں کے سامنے بڑا کر کے پیش کرتے تاکہ لوگ دشمن سے مرعوب ہوں اور دشمن کے مقابلہ میں ان کے حوصلے پست ہوں۔ قرآن کریم میں بھی ان واقعات کی جانب اشارہ کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مجلس عزا کے بعد نوحہ خوانی اور ماتم داری کی گئی اور لنگر حسینی سے حضار کی پزیرائی بھی کی گئی۔